اِس کی دوصورتیں ہیں :
(۱) آپ رقم کی صورت میں زکوٰۃ دینا چاہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔یا
(۲)سونے یا چاندی کی صورت میں۔
(1)اگر رقم کی صورت میں زکوٰۃ دینا چاہتے ہیں تو آسان ترین حساب یہ ہے کہ زکوٰۃ کا سال پورا ہونے پر ان کی قیمت معلوم کرلیں پھر اس کا 2.5%(یعنی ہر سوروپے پر اڑھائی روپے)بطورِ زکوٰۃ ادا کردیں۔اس طرح چاہے تھوڑی رقم زائد چلی جائے لیکن زکوٰۃ مکمل ادا ہونا یقینی ہے اور زائد رقم نفلی صدقہ شمار ہوگی ۔ (زائدرقم کیسے جائے گی اس کی وضاحت کے لئے اسی کتاب کے صفحہ نمبر27کو دوبارہ ملاحظہ کر لیجئے ۔)
(2) اگر آپ سونے کی زکوٰۃ سونے کی صورت میں یا چاندی کی زکوٰۃ چاندی کی صورت میں دینا چاہتے ہیں تو اس کا بھی چالیسواں حصہ (یعنی 2.5%) بطورِ زکوٰۃ دینا ہوگا ۔اس کا حساب یوں لگائیں گے کہ (سُنار سے حاصل کی گئی معلومات کے مطابق) ایک تولہ تقریباً 11گرام 665ملی گرام کے برابر ہوتا ہے ۔لہٰذا ساڑھے سات تولے کی زکوٰۃ (2.5%) تقریباً2گرام 187ملی گرام سونا اور ساڑھے باون تولے چاندی کی زکوٰۃ (2.5%) تقریباً 15گرام 310ملی گرام چاندی بنے گی ۔
اور اگر آپ کے پاس نصاب سے تھوڑی زائد سونا یا چاندی ہوتو آسانی اسی میں ہے کہ سونے کی کل مقدار کا اڑھائی فیصد یا چاندی کی کل مقدار کا
اڑھائی فیصد بطورِ زکوٰۃ ادا کردیجئے کہ اس طرح چاہے کچھ مقدار زائد چلی جائے لیکن زکوٰۃ مکمل ادا ہونا یقینی ہے اور زائدمقدار نفلی صدقہ شمار ہوگی ۔
(ماخوذ از فتاویٰ رضویہ مُخَرَّجَہ جلد ۱۰،وبہارشریعت حصہ پنجم )
نوٹ:زکوٰۃ کا پوراپورا حساب جاننے کے لئے'' بہارشریعت ''حصہ 5کا مطالعہ کرلیجئے ۔
0 Comments: