چونکہ حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے وصیت فرما دی تھی کہ میری تجہیز و تکفین میرے اہل بیت اور اہل خاندان کریں۔ اس لئے یہ خدمت آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے خاندان ہی کے لوگوں نے انجام دی۔ چنانچہ حضرت فضل بن عباس و حضرت قثم بن عباس و حضرت علی و حضرت عباس و حضرت اُسامہ بن زید رضی اﷲ تعالیٰ عنہم نے مل جل کر آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو غسل دیا اور ناف مبارک اور پلکوں پر جو پانی کے قطرات اور تری جمع تھی حضرت علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے جوش محبت اور فرط عقیدت سے اس کو زبان سے چاٹ کر پی لیا۔(2)(مدارج النبوۃ ج۲ ص۴۳۸ و ص۴۳۹)
غسل کے بعد تین سوتی کپڑوں کا جو ''سحول'' گاؤں کے بنے ہوئے تھے کفن بنایا گیا ان میں قمیص و عمامہ نہ تھا۔(3) (بخاری ج۱ ص۱۶۹ باب الثیاب البیض للکفن)
0 Comments: