اس وفد میں بنی مرہ کے تیرہ آدمی مدینہ آئے تھے۔ انکا سردار حارث بن عوف بھی اس وفد میں شامل تھا۔ ان سب لوگوں نے بارگاہ اقدس میں اسلام قبول کیا اور قحط کی شکایت اور باران رحمت کی دعا کے لئے درخواست پیش کی۔ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان لفظوں کے ساتھ دعا مانگی کہ '' اَللّٰھُمَّ اسْقِھِمُ الْغَیْثَ'' ( اے اﷲ! ان لوگوں کو بارش سے سیراب فرما دے) پھر آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے حضرت بلال رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو حکم دیا کہ ان میں سے ہر شخص کو دس دس اوقیہ چاندی اور چار چار سو درہم انعام اور تحفہ کے طور پر عطا کریں۔ اور آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان کے سردار حضرت حارث بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بارہ اوقیہ چاندی کا شاہانہ عطیہ مرحمت فرمایا۔
جب یہ لوگ مدینہ سے اپنے وطن پہنچے تو پتا چلا کہ ٹھیک اسی وقت
ان کے شہروں میں بارش ہوئی تھی جس وقت سرکار دو عالم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان لوگوں کی درخواست پر مدینہ میں بارش کے لئے دعا مانگی تھی۔(1) (مدارج النبوۃ ج۲ ص۳۶۰)
0 Comments: