وضو میں جو چیزیں مستحب ہیں ان کی تعداد بہت زیادہ ہے جن میں سے کچھ ضمناً وضو کے طریقہ میں ذکر ہو چکیں۔ باقی کو اگر تفصیل کے ساتھ جاننا ہو تو بڑی کتابوں مثلاً ہمارے استاد حضرت صدر الشریعۃ مولانا امجد علی صاحب قبلہ رحمۃاﷲتعالی علیہ کی کتاب ''بہار شریعت'' کا مطالعہ کیجئے۔
بہر حال چند مستحبات یہ ہے (۱)جو اعضا جوڑے ہیں مثلاً دونوں ہاتھ دونوں پاؤں تو ان میں داہنے سے دھونے کی ابتدا کریں مگر دونوں رخسارے کہ ان دونوں کو ایک ہی ساتھ دھونا چاہے۔ یوں ہی دونوں کانوں کا ایک ہی ساتھ مسح ہونا چاہے(۲)انگلیوں کی پیٹھ سے گردن کا مسح کرنا (۳)اونچی جگہ بیٹھ کر وضو کرنا (۴)وضو کا پانی پاک جگہ گرانا (۵)اپنے ہاتھ سے وضو کا پانی بھرنا(۶)دوسرے وقت کے لئے پانی بھر کر رکھ دینا (۷)بلا ضرورت وضو کرنے میں دوسرے سے مدد نہ لینا (۸)ڈھیلی انگوٹھی کو بھی پھرا لینا (۹)صاحب عذر نہ ہو تو وقت سے پہلے وضو کر لینا (۱۰)اطمینان سے وضو کرنا (۱۱) کانوں کے مسح کے وقت انگلیاں کان کے سوراخوں میں داخل کرنا (۱۲)کپڑوں کو ٹپکتے ہوئے قطرات سے بچانا (۱۳)وضو کا برتن مٹی کا ہو (۱۴)اگر تانبے وغیرہ کا ہو تو قلعی کیا ہوا ہو (۱۵)اگر وضو کا برتن لوٹا ہو تو
بائیں طرف رکھیں (۱۶)اگر لوٹے میں دستہ لگا ہوا ہو تو دستہ کو تین بار دھو لیں (۱۷)اور ہاتھ دستہ پر رکھیں لوٹے کے منہ پر ہاتھ نہ رکھیں (۱۸) ہر عضو کو دھو کر اس پر ہاتھ پھیر دینا تاکہ قطرے بدن یا کپڑے پر نہ ٹپکیں (۱۹)ہر عضو کو دھوتے ہوئے دل میں وضو کی نیت کا حاضر رہنا (۲۰)ہر عضو کو دھوتے وقت بِسْمِ اﷲ اور درود شریف و کلمہ شہادت پڑھنا (۲۱)ہر عضو کو دھوتے وقت الگ الگ عضو کے دھونے کی دعاؤں کو پڑھتے رہنا (۲۲)اعضائے وضو کو بلا ضرورت پونچھ کر خشک نہ کرے اور اگر پونچھے تو کچھ نمی باقی رہنے دے (۲۳)وضو کرکے ہاتھ نہ جھٹکے کہ یہ شیطان کا پنکھا ہے (۲۴)وضو کے بعد اگر مکروہ وقت نہ ہو تو دو رکعت نماز پڑھ لے اس کو تحیۃ الوضو کہتے ہیں۔
(الفتاوی الھندیۃ، کتاب الطہارۃ،الفصل الثالث فی المستحبات الوضوء، ج۱،ص۸۔۹)
0 Comments: