مسلمانوں میں یہ رواج ہے کہ عید کے دن سویاں پکاتے ہیں بقر عید کے دن گوشت بھری پوریاں قسم قسم کے کباب تیار کرتے ہیں۔ شب برات میں حلوا پکاتے ہیں۔ محرم میں کھچڑا پکاتے ہیں۔ شربت بناتے ہیں رجب کے مہینے میں تبارک کی روٹیاں پکاتے ہیں۔ اور بزرگوں کی فاتحہ دلاتے ہیں۔ آپس میں مل جل کر کھاتے کھلاتے ہیں۔ عزیزوں اور رشتہ داروں کے یہاں تحفہ بھیجتے ہیں۔ ایک دوسرے کے بچوں کو تہواریاں دیتے ہیں ان سب رسموں میں چونکہ شریعت کے خلاف کوئی بات نہیں ہے اس لئے یہ سب رسمیں جائز ہیں بعض فرقوں والے ان چیزوں کو ناجائز بتاتے ہیں۔ اور نیاز وفاتحہ کے کھانوں کو حرام ٹھہراتے ہیں اور خواہ مخواہ مسلمانوں کے سر پر یہ الزام تھوپتے ہیں کہ مسلمان ان رسموں کو فرض و واجب سمجھتے ہیں اور طرح طرح سے کھینچ تان کر ان جائز رسموں کو ممنوع و حرام بتاتے ہیں۔ یہ ان لوگوں کا ظلم اور زیادتی ہے کہ خدا کی حلال کی ہوئی چیزوں کو بلا کسی شرعی دلیل کے حرام ٹھہراتے ہیں۔ ان رسموں کو ہرگز ہرگز کوئی مسلمان فرض و واجب نہیں سمجھتا بلکہ ہر مسلمان ان باتوں کو ایک جائز رسم و رواج ہی سمجھ کر کیا کرتا ہے اور یقیناََیہ سب باتیں جائز ہیں بلکہ اگر اچھی نیت سے ہوں تو مستحب اور کارثواب بھی ہیں۔ (واﷲتعالیٰ اعلم)
مہینوں اور دنوں کی نحوست:۔جاہل عورتوں میں یہ رسم و رواج ہے کہ وہ ذوالقعدہ کے مہینہ کو ''خالی کا چاند'' اور صفر کے مہینہ کو ''تیرہ تیزی'' کہتے ہیں اور ان دونوں مہینوں کو منحوس سمجھتی ہیں اور ان دونوں مہینوں میں شادی بیاہ اور ختنہ وغیرہ کو نا مبارک جانتی ہیں۔ اسی طرح ہر مہینے کی ۳۔ ۱۳۔ ۲۳۔ تاریخوں اور ۸۔ ۱۸۔ ۲۸۔تاریخوں کو منحوس سمجھ کر ان تاریخوں میں شادی بیاہ اور دوسری تمام تقریبات کرنے کو بہت ہی برا اور نحوست والا کام سمجھتی ہیں کچھ جاہل مرد اور عورتیں قمر و عقرب میں شادی بیاہ کرنے کو منحوس اور نامبارک مانتے ہیں۔ اسی طرح بدھ کے دن کو منحوس سمجھ کر کچھ لوگ اس دن سفر نہیں کرتے۔ کچھ عورتیں ان مہینوں اور تاریخوں کی نحوست سے بچنے کے لئے طرح طرح کے ٹوٹکے کرتی کراتی ہیں۔ کہیں کہیں رواج ہے کہ ہر تیرہویں کو کچھ گھونگنیاں پکا کر تقسیم کرتے ہیں تاکہ اس تاریخ کی منحوسیت سے حفاظت رہے۔ کان کھول کر سن لو۔ اور یاد رکھو کہ اس قسم کے اعتقادات سراسر شریعت کے خلاف ہیں۔ اور گناہ کی باتیں ہیں اس لئے ان اعتقادوں سے توبہ کرنا چاہے اسلام میں ہرگز ہرگز نہ کوئی مہینہ منحوس ہے نہ کوئی تاریخ نہ کوئی دن ۔ہر مہینہ ہر تاریخ ہر دن اﷲتعالیٰ کا پیدا کیا ہوا ہے اور اﷲتعالیٰ نے ان میں سے کسی کو نہ منحوس بنایا ہے نہ نامبارک ۔ یہ سب اعتقاد مشرکوں' نجومیوں اور رافضیوں کے من گھڑت عقیدوں کی پیداوار ہیں جو جاہل عورتوں میں چل پڑے ہیں۔ ان رسموں کو مٹانا بہت ضروری ہے اس لئے عزیز بہنو! تم خود بھی ان اعتقادوں سے بچو اور دوسروں کو بھی بچاؤ۔ اﷲتعالیٰ اس جہاد کا تم کو بہت بڑا ثواب دے گا۔
0 Comments: