شیخ الاسلام امام محمد انوار اللہ فاروقی القاب و آداب کے آئینہ میں
جامع و مرتب: شاہ محمد فصیح الدین نظامی ، مہتمم کتب خانہ جامعہ نظامیہ حیدرآباد ،دکن
شیخ العرب والعجم حضرت امداد اللہ مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ
حضرت علامہ زماں و فرید دوراں، عالم باعمل، و فاضل بے بدل، جامع علوم ظاہری و باطنی عارف باللہ مولوی محمد انوار اللہ حنفی و چشتی سلمہ‘ اللہ تعالیٰ‘‘۔ (۱)
حضرت امام احمد رضا خاں رضاؔ قادری رحمۃ اللہ علیہ
’’بشرف ملاحظہ والائے حضرتِ بابرکت، جامع الفضائل، لامع الفواضل، شریعت آگاہ، طریقت دستگاہ حضرت مولانا الحاج محمد انوار اللہ خاں صاحب، بہادر بالقابہ العز‘‘۔ (۲)
علامہ مولانا ابو سعید محمد رحمت اللہ، حیدرآباد
’’ تاج العارفین، مفید الطالبین، جمیل الاخلاق، مرکز الوفاق، مشہور آفاق، علامۃ الامام، قدوۃ الھمام، عامرالمساجد، حافظ المعابد، منارالمذاہب، غوث الطالب، فیصل الحق، العالم العامل، عابد و فاضل و زاہد، قائم اللیل، صائم النہار، علامہ عصر، فہامۂ دہر، حافظ شریعت، مطلع اسرار طریقت، فضل رحمانی، مطلع نور یزدانی، آفتاب آسمان افاضت، مہر فلک ہدایت، تیراک سباح شریعت، سیاح آفاق طریقت، غواص بحر حقیقت، صراف نقود معرفت، محی معالم طریق، مجدد مراسم معارف‘‘۔ (۳)
محقق مورخ مصنف مولانا محمد عبدالجبار خاں آصفی نظامی
’’بحر علوم عقلیہ و نقلیہ، کاشف معضلات احادیث نبویہ، محی سنت مصطفویہ، اسوۂ علمائے ربانی، قدوۂ کملائے زمانی، رئیس المفسرین، تاج المحدثین، الفاضل الفاصل بین الحق و الباطل، ذوالمجد والتفاخر، مولانا مولوی معنوی محمد انوار اللہ خاں بہادر‘‘ ۔(۴)
حضرت علامہ مفتی محمد رکن الدین علیہ الرحمہ اتالیق شاہزادگان آصف سابع دکن
’’شیخ الافضل، استاذ الاکمل، قدوۃ العلماء الکرام، عمدۃ الفضلاء العظام، جامع شریعت و طریقت، شیخ الاسلام حضرت مولانا مولوی حاجی حافظ محمد انوار اللہ نوراللہ مرقدہ‘ المخاطب بہ خان بہادر نواب فضیلت جنگ‘ سید المشائخ والعلماء‘‘ (۵)
الادیب الاریب حضرت علامہ سید ابراہیم ادیب رضوی قادری رحمۃ اللہ علیہ
’’قدوۃ الاماثل، اسوۃ الافاضل، شیخ الاسلام والمسلمین، حضرت الحافظ مولانا الشیخ محمد انوار اللہ المعین المہام بالامور المذھبیۃ دامت جلابیب ظلالہ تشمل الضاحین وشابیب افضالہ تغمر العارفین‘‘ ۔ (۶)
حضرت علامہ مولانا محمد سلیمان علوی رحمۃ اللہ علیہ
’’محمد انوار اللہ خاں صاحب بہادر من سجایاہ والفاظہ بہاء ودر‘‘۔ (۷)
حضرت علامہ مفتی سید مخدوم حسینی القادری النظامیؒ، مفتی صدارت العالیہ مملکت آصفیہ دکن
’’شیخ الملۃ والامۃ، العالم العامل، العارف الکامل، الفاضل الباذل، مسلم الفضل عند کل سالم، و مناضل العابد، الزاہد المنیب، الاواب الاواہ مولانا الحافظ الحاج المولوی محمد انوار اللہ معین المہام فی الامور المذہبیۃ افاض اللہ علی العلمین فیوضہ الموھبیۃ بفضل اللہ عجائب فوائدہ، قدعمت غرائب شواہدہ، قدتمت قرر ببیانہ و حررہ ببنانہ الفقیر الی اللہ الغنی الباری السامی السید محمد مخدوم الحسینی القادری النظامی حماہ اللہ بفضلہ الحامی‘‘ ۔ (۸)
حضرت محمد یوسف علی خلف سید مدد علی صاحب رحمۃ اللہ علیہ
’’حسب فرمائش جناب معلی صدر العلماء الکرام، رأس الفقہاء العظام، خادم دین رسول اللہ حضرت مولانا مولوی محمد انوار اللہ صاحب اُستاد حضرت ولی عہد بہادر ادام اللہ اقبالہ و افضالہ‘‘ ۔ (۹)
حضرت مولانا عبدالحیٔ لکھنویؒ صاحب نزہۃ الخواطر
’’الشیخ الفاضل العلامۃ انوار اللہ بن شجاع الدین بن القاضی سراج الدین العمری الحنفی القندھاری احد العلماء المشہورین‘‘ ۔ (۱۰)
برہان الملۃ والدین مولانا السید برہان الدین قادری مہاجر مدینہ رحمۃ اللہ علیہ
’’ہادی العصر والآوان، مجدد الزمان، قامع المبتدعہ واہل الضلال، حامی الدین علی الکمال، مائدتہ وسیعۃ لکل حاضر و باد، افادتہ العلوم عام لمن استفاد، مدرسۃ، منبع العلوم الدینیۃ و مجمع العلماء والفضلاء، یفرغ فیہ فی کل عام من تحصیل العلوم کثیر من الطلباء، ہمتہ مصروفۃ لاشاعۃ العلوم الدینیۃ و تائید المسلمین، یداہ مبسوطتان لانجاح حوائج الفقراء والمساکین، فذاتہ مفیض الخلائق بغذاء الروح والبدن، المشتہرۃ و اوصافہ فی الاقالیم والمدن، صاحب الخلق الحسن، قاضی القضاۃ بلاد دکن، اسمہ من الاسماء تنزل من السماء، العالم الفاضل، العارف الکامل، مولانا الحافظ محمد انوار اللہ خاں بہادر لازالت امطار برکاتہ، علی الخلائق نازلۃ، ومابرحت انوار فیضانہ علی الانام فائضۃ‘‘ ۔ (۱۱)
مولانا محمد ولی الدین فاروقی رحمۃ اللہ علیہ
’’بآبیاری تخلبند کن فکاں و کدیور کون و مکاں نظم گوہر باریختہ ملک فیض سلک، حقائق آگاہ، معارف دستگاہ، عارف باللہ عالی جناب مولانا الحافظ الحاج محمد انوار اللہ خاں بہادر المخاطب بہ فضیلت جنگ بہادر نوراللہ مرقدہ‘ صدر الصدور صوبہ جات دکن و معین المہام امور مذہبی سرکار عالی۔ (۱۲)
مولانا الحاج السید برہان الدین قادری مہاجر حرمین شریفین رحمۃ اللہ علیہ
’’جناب فضیلت مآب، قاضی قضاۃ دکن، حامی السنۃ، قامع البدعۃ مولانا محمد انوار اللہ خان بہادر، معین المہام امور مذہبی‘‘
حضرت ابوالحسنات حکیم محمود صمدانی حنفی قادری چشتی صابری رحمۃ اللہ علیہ
’’حقائق آگاہ، معارف دستگاہ، ماہر رموز فنون عقلیہ، واقف اسرار علوم نقلیہ، بحرذخار، شیخ الطریقت، امام الشریعت، سید الاقطاب، ہادی اولی الالباب، قدوہ اولیائے کرام، زبدۂ عرفائے علام، صفوۃ الفضلاء والمتکلمین، قدوۃ الفقہاء والمحدثین، شیخ الاسلام، استاذ ظل سبحانی، مولائی المفخم الیلمعی، مرشدی المحترم اللوذعی، اخی المعظم المکرم، عارف باللہ حضرت مولانا مولوی، حافظ حاجی، مفسر، محدث، فقیہ محمد انوار اللہ المخاطب بہ خان بہادر، فضیلت جنگ سابق صدر المہام امور مذہبی ممالک محروسہ سرکار عالی نوراللہ مرقدہ‘ وجعل الجنۃ مقامہ‘‘۔ (۱۴)
پروفیسر ڈاکٹر محمد سلطان محی الدین صاحب (پریسڈنٹ ایوارڈ یافتہ )
’’الامام الربانی، المحدث الفقیہ، الاصولی المتکلم، المحقق المدقق، جامع العلوم والمفاخر، صاحب التصانیف والمآثر، ذوالمعالی والمناقب، شیخ الاسلام الحافظ محمد انوار اللہ‘‘ ۔ (۱۵)
مولانا محمد ولی الدین صاحب مہتمم اشاعۃ العلوم
’’ناہج مناہج تحقیق، عارف معارف تدقیق، عالم باعمل، فاضل بے بدل، سالکِ مسالک شریعت و طریقت ‘واقف اسرار معرفت و حقیقت، عارف باللہ حضرت مولانا مولوی حاجی حافظ محمد انوار اللہ صاحب، قبلہ حیدرآبادی رحمۃ اللہ علیہ‘‘ ۔
برکتاب ’’حضرت علامہ مولانا محمد غوث نائطی ارکاٹی ؒ
’’العلامۃ الاکرم والفہامۃ الاعظم، بحر علوم الشریعۃ، کنز لآلی الطریقۃ، مولانا الحافظ الحاج العارف باللہ محمد انوار اللہ لازالت شموس فیوضہ بازغۃ و اقمار علومہ طالعۃ‘‘ ۔ (۱۷)
٭٭٭
حواشی و حوالہ جات
(۱) انوار احمدی (تقریظ) مطبوعہ اشاعۃ العلوم جامعہ نظامیہ‘ حیدرآباد
(۲) مکتوبات امام احمد رضا خاں بریلوی ،ص ۷۸
(۳) از: کتاب بشیر التہنیہ فی جلوس سلطان الدکن علی اریکۃ السلطنۃ
(۴) شمائل رسول (مقدمہ) مولانا عبدالجبار خاں صوفی
(۵) مطلع الانوار۔ ۱۴۰۵ھ، جمعیۃ الطلبہ جامعہ نظامیہ، حیدرآباد 1405ھ
(۶) خاتمہ الطبع جامع مسانید امام اعظمؒ مطبوعہ دائرۃ المعارف العثمانیہ، حیدرآباد
(۷) تحفۃ الطلاب ص ۸۲ تا ۸۴
(۸) شرح الحجب والاستار فی مقامات اہل الانوار والاسرار، ص ۷۲، مطبوعہ ۱۳۳۲ھ
(۹) کتاب معدن اسرار حقیقت ۱۳۲۵ھ
(۱۰) نزہۃ الخواطر جلد ۸، مطبوعہ دائرۃ المعارف العثمانیہ حیدرآباد
(۱۱) از کتاب: انوار البہیۃ ص ۱۔۲
(۱۲) از کتاب: دیوان شعری، شمیم الانوار؍ شیخ الاسلام؍ مجلس اشاعۃ العلوم جامعہ نظامیہ حیدرآباد
(۱۳) از کتاب: فوز المرام فی طبقات اولیاء الکرام ص ۱
(۱۴) از کتاب: اصول فقہ ص۴ ؍ مولانا حکیم محمود صمدانی ؒ۔
(۱۵) از کتاب: علماء العربیہ و مساھماتہم فی الادب العربی فی العہد الاصفجاہی ص ۱۲۶
(۱۶) از کتاب: خدا کی قدرت ، مجلس اشاعۃ العلوم جامعہ نظامیہ، حیدرآباد
(۱۷) از کتاب: نثر المرجان فی رسم نظم القرآن۔ جلد ۷، مطبوعہ ۱۳۳۱ھ
٭٭٭
0 Comments: