۔۔۔۔۔۔ اسماء اعدادکا بیان۔۔۔۔۔۔

اسمائے اعداد کی تعریف:
    وہ اسماء جن کے ذریعے کسی شے کے افراد کو شمار کیا جائے ان اسماء کو اسماء اعداد کہتے ہیں ، جسے شمار کیا جائے اس کو معدود اورتمییز کہتے ہیں ۔ جیسے ، خَمْسَۃُ أَقْلامٍ ثَلاَ ثَۃُ أَنْھَارٍ مذکورہ مثالوں میں ثَلاَ ثَۃُ اور خَمْسَۃُ اسم عدد اور أَقْلامٍ و أَنْھَارٍ معدود ہیں ۔تمام اعداد کی اصل بارہ کلمات ہیں۔ ایک سے دس تک کے اعداد اور مئۃ اورالف کو مفرد کہتے ہیں یعنی اکائیاں جیسے أَحَدٌ، اِثْنَانِ، ثَلاَثٌ ، مِأَۃٌ ،أَلْفٌ وغیرہ ۔ گیارہ سے انیس تک کے اعداد کو مرکب کہتے ہیں۔جیسے أَحَدَ عَشَرَ ،اِثْنَا عَشَرَ ، وغیرہ اکیس سے لے کر ننانوے تک کے اعداد کی اکائیوں اور دہائیوں کے درمیان حرف عطف ذکر کیا جاتا ہے۔ اس لئے ان اعداد کوعطف کہاجاتاہے۔ جیسے أَحَدٌ وَّ عِشْرُوْنَ ،اِثْنَانِ وَعِشْرُوْنَ عَشْرَۃٌ، عِشْرُوْنَ، ثَلاَ ثُوْنَ ،أَرْبَعُوْنَ، خَمْسُوْنَ، سِتُّوْنَ ، سَبْعُوْنَ، ثَمَانُوْنَ تِسْعُوْنَ کو دھائیاں کہتے ہیں۔ 
اِن کے استعمال کا طریقہ :
    وَاحِدٌ اور اِثْنَانِ صفت بن کر استعمال ہوتے ہیں اور انکا استعمال قیا س کے مطابق ہوتاہے۔ یعنی اگر موصوف مذکر ہے تو اسکے لئے عدد بھی مذکر لایاجائے گا۔ اور اگرموصوف مونث ہے تو عدد بھی مونث ہی لایا جائے گا،اور واحد ہے تو واحد اورتثنیہ ہے تو تثنیہ ۔
جیسے رَجُلٌ وَاحِدٌ ، اِمْرَأَۃٌ وَاحِدَۃٌ۔

تین سے دس تک:
    تین سے لے کر دس تک کے اعداد کوخلاف قیاس استعمال کیا جاتاہے۔یعنی معدود مذکر ہو تو عدد مونث لائیں گے، اور اگر معدود مونث ہو تو عدد مذکر لائیں گے۔ جیسے ثَلاَ ثَۃُ رِجَالٍ ، ثَلاَثُ نِسْوَۃٍ ،أَرْبَعُ نِسْوَۃٍ۔

گیارہ سے بارہ تک:
    گیارہ اور بارہ کا استعمال مطابق قیاس ہوگا۔ جیسے اِثْنَا عَشَرَ رَجُلاً ،اِحْدٰی عَشْرَۃَ اِمْرَأَۃً یعنی اگرمعدود مذکر ہو تو دونوں عدد مذکر اور اگر معدود مونث ہوتو دونوں عدد مونث ہو نگے۔
تیرہ سے انیس تک :
    تیرہ سے انیس تک پہلا جز خلاف قیاس ہوگا،اور دوسرا جز موافق قیاس ہوگا،جیسے ثَلاَ ثَۃُ عَشَرَ رَجُلاً ،ثَلٰثُ عَشَرَۃَ اِمْرَأَۃً یعنی تیرہ سے انیس تک معدوداگر مونث ہے تو عدد کا دوسرا جز بھی مونث ہو گا اور پہلا مذکر، اور اگر معدود مذکر ہے تو عدد کا دوسرا جز مذکر ہوگااورپہلا مونث جیسا مذکور ہ بالامثالوں میں ۔
تمام دہائیاں عِشْرُوْنَ سے لے کر تِسْعُوْنَ تک ہمیشہ مذکر ہی میں رہیں گی،چاہے ان کا معدود مذکر ہو یا مونث جیسے عِشْرُوْنَ رَجُلاً ،عِشْرُوْنَ اِمْرَأَ ۃً ۔ اکیس ،بائیس، اکتیس، بتیس، اکتالیس، بیالیس ،اکیاون ،باون، اکسٹھ، باسٹھ ،اکہتر ، بہتر، اکیاسی ، بیاسی ، اکیانوے ،بیانوے کا استعمال موافق قیاس ہوگا، یعنی اگرمعدود مذکر ہے تو پہلا عدد مذکر اور اگر معدود مونث ہے توپہلا عدد مونث ،جیسے أَحَدٌ وَّعِشْرُوْنَ رَجُلاً ،
اِحْدٰی وَ عِشْرُوْنَ اِمْرَأَۃً تیئیس سے انتیس تک ،تینتیس سے انتالیس تک اور اسی طرح ننانوے تک استعمال خلاف قیاس ہوگا۔ جیسے ثَلاَ ثَۃٌ وَعِشْرُوْنَ رَجُلاً ، ثَلٰثُ وَعِشْرُوْنَ اِمْرَأَۃً ۔ یعنی اگر معدود مذکر ہے تو عددکا پہلا جز مونث اور اگر معدود مونث ہے تو عدد کا پہلا جز مذکر ہوگا۔ 
    تین سے لیکر دس تک اورمِأَۃٌ، أَلْفٌ ہمیشہ مضاف ہوکر استعمال ہوتے ہیں ۔جیسے مِأَۃُ کِتَابٍ، أَلْفُ شَھْرٍ ، مِائَتَا عَالِمٍ ،أَلْفَا عَالِمَۃٍ ، ثَلاَ ثَۃُ أَقْلاَمٍ ۔

معدود (تمییز)کے احکام :
    ۱۔ وَاحِدٌ اور اِثْنَانِ جب مفرد ہوں تو یہ کسی اسم کی صفت بن کر استعمال ہوتے ہیں، ان کی تمییز ذکر نہیں کی جاتی ۔جیسے رَجُلٌ وَاحِدٌ ،اِمْرَأَۃٌ وَاحِدَۃٌ، رَجُلاَنِ اِثْنَانِ، اِمْرَأَتَانِ اِثْنَتَانِ

    ۲۔ تین سے لے دس تک اعدادکی تمییز جمع اورمکسور ہوتی ہے۔ جیسے ثَلاَ ثَۃُ رِجَالٍ۔
    ۳۔ گیارہ سے ننانوے تک کی تمییز منصوب اور مفرد ہوتی ہے۔ جیسے أَحَدَ عَشَرَ کَوْکَبًا جیسے فَازَ ثَلاَ ثَۃُ عَشَرَرَجُلاً  (تیرہ شخص کامیاب ہوئے) ثَلاَثُ عَشَرَۃَ تِلْمِیْذَۃً     ۴۔ مِائَۃٌ اورأَلْفٌ اوران کے تثنیہ اور جمع کی تمییز مفرد اور مجرور ہوتی ہے۔ جیسے مِائَۃُ عَامِلٍ (سوعوامل) مِائَۃُ اِمْرَأَۃٍ اور مِائَتَا رَجُلٍ ، مِائَتَا اِمْرَأَۃٍ ۔


SHARE THIS

Author:

Etiam at libero iaculis, mollis justo non, blandit augue. Vestibulum sit amet sodales est, a lacinia ex. Suspendisse vel enim sagittis, volutpat sem eget, condimentum sem.

0 Comments:

عجائب القرآن مع غرائب القرآن




Popular Tags

Islam Khawab Ki Tabeer خواب کی تعبیر Masail-Fazail waqiyat جہنم میں لے جانے والے اعمال AboutShaikhul Naatiya Shayeri Manqabati Shayeri عجائب القرآن مع غرائب القرآن آداب حج و عمرہ islami Shadi gharelu Ilaj Quranic Wonders Nisabunnahaw نصاب النحو al rashaad Aala Hazrat Imama Ahmed Raza ki Naatiya Shayeri نِصَابُ الصرف fikremaqbool مُرقعِ انوار Maqbooliyat حدائق بخشش بہشت کی کنجیاں (Bihisht ki Kunjiyan) Taqdeesi Mazameen Hamdiya Adbi Mazameen Media Zakat Zakawat اِسلامی زندگی تالیف : حكیم الامت اِسلامی زندگی تالیف : حكیم الامت مفسرِ شہیر مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ اللہ القوی Mazameen mazameenealahazrat گھریلو علاج شیخ الاسلام حیات و خدمات (سیریز۲) نثرپارے(فداکے بکھرے اوراق)۔ Libarary BooksOfShaikhulislam Khasiyat e abwab us sarf fatawa مقبولیات کتابُ الخیر خیروبرکت (منتخب سُورتیں، معمَسنون اَذکارواَدعیہ) کتابُ الخیر خیروبرکت (منتخب سُورتیں، معمَسنون اَذکارواَدعیہ) محمد افروز قادری چریاکوٹی News مذہب اورفدؔا صَحابیات اور عِشْقِ رَسول about نصاب التجوید مؤلف : مولانا محمد ہاشم خان العطاری المدنی manaqib Du’aas& Adhkaar Kitab-ul-Khair Some Key Surahs naatiya adab نعتیہ ادبی Shayeri آیاتِ قرآنی کے انوار نصاب اصول حدیث مع افادات رضویّۃ (Nisab e Usool e Hadees Ma Ifadaat e Razawiya) نعتیہ ادبی مضامین غلام ربانی فدا شخص وشاعر مضامین Tabsare تقدیسی شاعری مدنی آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے روشن فیصلے مسائل و فضائل app books تبصرہ تحقیقی مضامین شیخ الاسلام حیات وخدمات (سیریز1) علامہ محمد افروز قادری چریاکوٹی Hamd-Naat-Manaqib tahreereAlaHazrat hayatwokhidmat اپنے لختِ جگر کے لیے نقدونظر ویڈیو hamdiya Shayeri photos FamilyOfShaikhulislam WrittenStuff نثر یادرفتگاں Tafseer Ashrafi Introduction Family Ghazal Organization ابدی زندگی اور اخروی حیات عقائد مرتضی مطہری Gallery صحرالہولہو Beauty_and_Health_Tips Naatiya Books Sadqah-Fitr_Ke_Masail نظم Naat Shaikh-Ul-Islam Trust library شاعری Madani-Foundation-Hubli audio contact mohaddise-azam-mission video افسانہ حمدونعت غزل فوٹو مناقب میری کتابیں کتابیں Jamiya Nizamiya Hyderabad Naatiya Adabi Mazameen Qasaid dars nizami interview انوَار سَاطعَہ-در بیان مولود و فاتحہ غیرمسلم شعرا نعت Abu Sufyan ibn Harb - Warrior Hazrat Syed Hamza Ashraf Hegira Jung-e-Badar Men Fateh Ka Elan Khutbat-Bartaniae Naatiya Magizine Nazam Shura Victory khutbat e bartania نصاب المنطق

اِسلامی زندگی




عجائب القرآن مع غرائب القرآن




Khawab ki Tabeer




Most Popular