ابتداء اسلام میں مسلمان جن آلام و مصائب میں گرفتار اور جس بے سروسامانی کے عالم میں تھے اس وقت کوئی اس کو سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ چند نہتے، فاقہ کش اور بے سروسامان مسلمان قیصر و کسریٰ کی جابر حکومتوں کا تختہ الٹ دیں گے۔ لیکن غیب جاننے والے پیغمبر صادق نے اس حالت میں پورے عزم و یقین کے ساتھ اپنی امت کو یہ بشارتیں دیں کہ اے مسلمانوں! تم عنقریب قسطنطنیہ کو فتح کروگے اور قیصر و کسریٰ کے خزانوں کی کنجیاں تمہارے دست تصرف میں ہوں گی۔ مصر پر تمہاری حکومت کا پرچم لہرائے گا۔ تم سے ترکوں کی جنگ ہوگی جن کی آنکھیں چھوٹی چھوٹی اور چہرے چوڑے چوڑے ہوں گے اور ان جنگوں میں تم کو فتح مبین حاصل ہوگی۔(1)
(بخاری جلد۱ ص ۵۰۴ تاص ۵۱۳باب علامات النبوۃ)
تاریخ گواہ ہے کہ غیب داں نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی دی ہوئی یہ سب غیب کی خبریں عالم ظہورمیں آئیں۔
(بخاری جلد۱ ص ۵۰۴ تاص ۵۱۳باب علامات النبوۃ)
تاریخ گواہ ہے کہ غیب داں نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی دی ہوئی یہ سب غیب کی خبریں عالم ظہورمیں آئیں۔
0 Comments: