چونکہ تمام علمی و عملی اور اخلاقی کمالات کا دارومدار عقل ہی پر ہے اس لئے حضورعلیہ الصلوٰۃ والسلام کی عقل کے بارے میں بھی کچھ تحریر کر دینا انتہائی ضروری ہے۔ چنانچہ اس سلسلے میں ہم یہاں صرف ایک حوالہ تحریر کرتے ہیں:
وہب بن منبہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں نے اکہتر(۷۱) کتابوں میں یہ پڑھا ہے کہ جب سے دنیا عالم وجود میں آئی ہے اس وقت سے قیامت تک کے تمام انسانوں کی عقلوں کا اگر حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی عقل شریف سے موازنہ کیا جائے تو تمام انسانوں کی عقلوں کو حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی عقل شریف سے وہی نسبت ہو گی جو ایک ریت کے ذرے کو تمام دنیا کے ریگستانوں سے نسبت ہے۔ یعنی تمام انسانوں کی عقلیں ایک ریت کے ذرے کے برابر ہیں ا ور حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی عقل شریف تمام دنیا کے ریگستانوں کے برابر ہے۔اس حدیث کو ابو نعیم محدث نے حلیہ میں روایت کیا اور محدث ابن عساکر نے بھی اس کو روایت کیا ہے۔(1)
(زرقانی ج۴ ص۲۵۰ و شفاء شریف ج۱ ص۴۲)
0 Comments: