قرآن مجید میں اﷲ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ اے ایمان والو! اپنے گھروں کے سوا دوسرے گھروں میں داخل نہ ہو جب تک اجازت نہ لے لو اور گھر والوں پر سلام نہ کر لو یہ تمہارے لئے بہتر ہے تاکہ تم نصیحت پکڑو اور اگر ان گھروں میں کسی کو نہ پاؤ تو اندر مت جاؤ جب تک تمہیں اجازت نہ ملے اور اگر تم سے کہا جائے کہ لوٹ جاؤ تو واپس چلے آؤ یہ تمہارے لئے زیادہ پاکیزہ ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو اﷲ اس کو جانتا ہے اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں کہ ایسے گھروں کے اندر چلے جاؤ جن میں کوئی رہتا نہیں ہے اور ان کے برتنے کا تمہیں اختیارہے اور اﷲ جانتا ہے تمام ان باتوں کو جن کو تم ظاہر کرتے ہو اور جن کو تم چھپاتے ہو۔ (پ۱۸،النور:۲۷۔۲۹)
مسئلہ:۔جب کوئی شخص دوسرے کے مکان پر جائے تو پہلے اندر آنے کی اجازت حاصل کرے پھر جب اندر جائے تو پہلے سلام کرے پھر اس کے بعد بات چیت شروع کرے اور اگر جس شخص کے پاس گیا ہے وہ مکان سے باہر ہی مل گیا ہو تو اب اجازت طلب کرنے کی ضرورت نہیں سلام کرے پھر کلام شروع کردے ۔ (الفتاوی قاضی خان،کتاب الحظر والاباحۃ،ج۴،ص۳۷۷)
مسئلہ:۔کسی کے دروازہ پر جاکر آواز دی اور اس نے اندر سے کہا کون؟ تو اس کے جواب میں یہ نہ کہے کہ میں جیسا کہ آج کل بہت سے لوگ میں کہہ کر جواب دیتے ہیں اس جواب کو حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے ناپسند فرمایا بلکہ جواب میں اپنا نام ذکر کرے کیونکہ میں کا لفظ تو ہر شخص اپنے کو کہہ سکتا ہے پھر یہ جواب ہی کب ہوا۔ (ردالمحتار ، کتاب الحظر والاباحۃ،فصل فی البیع،ج۹،ص۶۸۳)
مسئلہ:۔اگر تم نے کسی کے مکان پر جاکر اندر داخل ہونے کی اجازت مانگی اور گھر
والے نے اجازت نہ دی تو ناراض ہونے کی ضرورت نہیں خوشی خوشی وہاں سے واپس چلے آؤ ہو سکتا ہے کہ وہ اس وقت کسی ضروری کام میں مشغول ہو اور اس کو تم سے ملنے کی فرصت نہ ہو۔ (ردالمحتار ، کتاب الحظر والاباحۃ،فصل فی البیع،ج۹،ص۶۸۲)
مسئلہ:۔اگر ایسے مکان میں جانا ہو کہ اس میں کوئی نہ ہو تو یہ کہو کہ السلام علینا وعلیٰ عباد اﷲ الصالحین فرشتے اس سلام کا جواب دیں گے۔ (ردالمحتار ، کتاب الحظر والاباحۃ،فصل فی البیع،ج۹،ص۶۸۲)
یا اس طرح کہے کہ السلام علیک ایھاالنبی کیونکہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی روح مبارک مسلمانوں کے گھروں میں تشریف فرما ہوا کرتی ہے۔ (بہارشریعت،ج۳،ح۱۶،ص۸۴)
0 Comments: