یہ ایسی منحوس عادت ہے کہ اس کی وجہ سے سینکڑوں دوسری خراب عادتیں پیدا ہو جاتی ہیں۔ ظاہر ہے کہ مکان سامان کپڑوں اور بدن کی گندگی برتنوں سامانوں کی بے ترتیبی وقت پر کھانے پینے سے محرومی شوہر اور سسرال والوں سے ناراضگی بچوں کا پھوہڑپن طرح طرح کی بیماریاں وغیرہ وغیرہ یہ ساری بلائیں اور مصیبتیں اسی کاہلی کے سب انڈے بچے ہیں۔ اسی لئے اس عادت کو ہرگز ہرگز اپنے قریب نہیں آنے دینا چاہے بلکہ دینی و دنیاوی کاموں میں ہر وقت چاق و چوبند ہوکر لگے رہنا چاہے۔ خوب یاد رکھو! کہ محنتی آدمی ہر شخص کا پیارا ہوتا ہے اور کاہل آدمی ہر ایک در سے پھٹکارا جاتا ہے اور ہر کام میں مار پڑتی ہے۔ کاہل آدمی نہ دنیا کا کام کرسکتا ہے نہ دین کا اسی لئے رسول خدا صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم یہ دعا مانگا کرتے تھے کہ۔
اَللّٰھُمَّ اِنِیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْکَسْلِ ۔
(جامع الترمذی، کتاب الدعواۃ ، باب ۷۱،رقم ۳۴۹۶،ج۵،ص۲۹۴)
یعنی اے اﷲ! میں کاہلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔
0 Comments: