🌹 فیضانِ حدائقِ بخشش🌹
منقبت :(١)
آقائے اکرم حضور غوث الاعظم رضی اللہ عنہ
شعر (١)
*واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا*
*انچے انچوں کے سروں سے قدم اعلی تیرا*
*حل لغات*
*واہ*
کلمہ تحسین. کیا بات ہے کیا کہنا ہے
*مرتبہ*
بمعنی درجہ منزل
*غوث*
مددگار؛ اور ولایت کا نہایت بلند درجہ ہے
اور سیدنا شیخ عبدالقادر رضی اللہ عنہ کا لقب ہے
*بالا*
بمعنی بلند
*شرح*
اے غوث الاعظم رضی اللہ عنہ آپ کا درجہ کیا خوب بلند ہے بڑے بڑے سر والوں سے بھی آپ کا قدم مبارک بہت ہی اونچا ہے. آپ کا مرتبہ مبارک تمام اولیاء واقطاب وابدال کے مراتب سے بلند و بالا ہے اس لئے کہ جملہ اولیاء اکرام آپ کے پاؤں کے نیچے ہیں
*قدمی ھذہ علی رقبہ کل ولی اللہ*
منقبت (١)
شعر (٢)
*سر بھلا کیا کوئی جانے کہ ہے کیسا تیرا*
*اولیاء ملتے ہیں آنکھیں وہ ہے تلوا تیرا*
*حل لغات*
*بھلا*
کلمہ تعجب بمعنی کیا خوب.. کوئی کیا جانے کوئی نہیں سمجھ سکتا
*اولیاء*
ولی کی جمع ہے اللہ تعالٰی کے نیک بندے جن کو ولایت جیسا بلند درجہ ملا ہو
*تلوا*
پنجہ اور ایڑی کے درمیان والی جگہ
*شرح*
اے امام اولیاء والاقطاب آپ کے مبارک سر کو کوئی بھی نہیں سمجھ سکتا کہ آخر اس میں کون کون سے اوصاف حمیدہ اللہ تعالٰی نے امانت رکھے ہیں اور کتنا بلند وبالا اور عزت کمالیو والا ہے
کیوں کہ آپ کے پیروں کی تو یہ حقیقت ہے کہ اللہ کے جملہ ولی آپ کے پیروں کے تلووں سے حصول سعادت کی خاطر اپنی آنکھیں مس کرتے رہیتے ہیں
منقبت( ١)
شعر( ٤)
*کیا دبے جس پہ حمایت کا ہو پنجہ تیرا*
*شیر کو خطرے میں لاتا نہیں کتا تیرا*
*حل لغات*
*کیا دبے*
کیوں ڈرے. یعنی نقصان نہ اٹھائے شکست نہ کھائے
*حمایت*
طرفداری
*پنجہ*
ہاتھ. چنگل
*خطرے میں لاتا نہیں*
یعنی پرواہ نہیں کرتا
*شرح*
اے قدرت وطاقت والے غوث جس سخص کے اوپر آپکی حمایت اور طرفداری کا ہاتھ ہوگا
خواہ وہ کمزور ہی کیوں نہ ہو کسی سے مرعوب اور مغلوب نہیں ہوگا آپ کے در کا کتا شیر نر کو خاطر میں نہیں لاتا نہایت ہی بے پرواہی سے شیر سے ٹکر لے کر غالب آجاتا ہے
میرے پشت پر بھی آپ ہی کا ہاتھ ہے ہوئی مخالف میرے سامنے ہونے سے لرزتے ہیں اور کبھی بد عقیدہ ٹکرانے کی کوشش کرتا ہے تو پاش پاس ہوجاتا ہے....
منقبت (١)
شعر (٤)
*تو حسنی حسینی کیوں نہ محی الدین ہو*
*اے خضر مجمع بحرین ہے چشمہ تیرا*
*حل لغات*
*حسنی حسینی*
یعنی آپ کا نسب پاک والد کی جانب سے حضرت حسن رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے
اور والدہ کی جانب سے حضرت حسین رضی اللہ عنہ سے جا ملتا ہے اسی لئے آپ کو نجب الطرفین کہا جاتا ہے
*محی الدین*
اسلام کو حیات دینے وإلا زندہ کرنے والا
*خضر*
اس سے مراد حضرت خضر علیہ السلام ہیں
*مجمع البحرين*
جہاں دو دریا آپس میں ملتے ہیں
*چشمہ*
پانی کی سوت
*شرح*
اے غوث الثقلین آپ تو سید الشہداء حسن وحسین رضی اللہ عنہما کی اولاد سے ہیں جنہوں نے اپنے تازہ لہو سے اسلام کے شجر کو زندہ فرمایا اپنی زندگی مٹا کر اسلام کو بقا عطا کی اور ان دونوں حضرات کا خون آپ کی رگ میں رواں دواں ہے پھر آپ محی الدین دین کو زندہ کرنے والے کیوں نہ ہوں
اس لئے کہ بھٹکے ہوں کو ہدایت دینے والے آپ کا چشمہ فیض وکرم دو دریاؤں کا سنگم ہے وہ دریائے فیضان وعرفان آپ کے اجداد حسنین کریمیں رضی اللہ عنہما ہیں..
منقبت (١)
شعر (٥)
*قسمیں دیدے کے کھلاتا ہے پلاتا ہے تجھے*
*پیارا اللہ تیرا چاہنے والا تیرا*
*حل لغات*
*چاہنے والا*
پسند کرنے والا. پیار کرنے والا
*شرح*
اے محبوب ربانی غوث
صمدانی آپ کا پیار کرنے والا خدائے محبوب آپ سے اتنا پیار کرتا ہے عہد و اقرار لیکر آپ کو کھلاتا ہے اور آپ کو پلاتا ہے
یہ شعر غوث پاک کے ایک قول کی طرف اشارہ ہے
اللہ تبارک و تعالٰی حضور غوث پاک رضی اللہ عنہ کو فرمایا کہ *یا عبدالقادر بحقی علیک کل وبحقی علیک اشرب*
منقبت (١)
شعر (٦)
*مصطفی کے تن بے سایہ کا سایہ دیکھا*
*جس نے دیکھا مری جاں جلوہ زیبا دیکھا*
*حل لغات*
*تن بے سایہ*
وہ جسم جس کی پر چھائیں نہ ہو
*جلوہ*
نمودار ہونا. ظاہر ہوکر دکھانا
*شرح*
اے پیارے مصطفٰی صلی اللہ علیہ و سلم کے لاڈلے آپ کا جلوہء زیبا جن لوگوں نے دیکھا انھوں نے جناب محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ و سلم کے جسم بے سایہ کا سایہ دیکھا.....
منقبت (منقبت (١)
شعر (٧)
*ابن زہراء کو مبارک ہو عروس قدرت*
*قادری پائیں تصدق میرے دولہا تیرا*
*حل لغات*
*زہرہ*
بمعنی خوبصورت حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا لقب مبارک
*عروس*
دولہا دلہن
*شرح*
اے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے فرزند آپ کو اللہ تعالی کی عطاء کی ہوئی قدرت وطاقت کی دلہن مبارک ہو
اے میرے سردار قابل احترام آپ ہی کا صدقہ قادری لوگ پاتے ہیں یعنی جو آپ کے در کے ہو جاتے ہیں وہ بھی قدرت واختیار کا صدقہ پا جا تے ہیں
منقبت (١)
شعر (٨)
*کیوں نہ قاسم ہو کہ تو ابن ابی القاسم ہے*
*کیوں نہ قادر ہو کہ مختار ہے بابا تیرا*
*حل لغات*
*ابولقاسم*
بمعنی قاسم کے باپ. سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ و سلم کی کنیت ہے
*مختار*
اختیار دیا ہوا
*شرح*
اے ولایت وقطبیت کے تقسیم کرنے والے آپ تو سیدنا وسیدالکونین ابو القاسم محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے فرزند ہیں پھر آپ کی صفت قاسم کیوں نہ ہو
اور آپ کے جد امجد صلی اللہ علیہ و سلم کو اللہ تعالٰی نے اختیار وقدرت بخشا ہے آپ جبکہ ان کے فرزند ہیں تو آپ اسم بامسمی قادر کیوں نہ ہوں
منقبت (١)
شعر (٩)
*نبوی مینہ، علوی فصل بتولی گلشن*
*حسنی پھول حسینی ہے مہکتا تیرا*
*حل لغات*
*نبوی*
یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے فرزندی نسبت رکھنے والے
*مینہ*
بمعنی بارش
*علوی*
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے نسبت رکھنے والے
*فصل*
موسم
*بتولی*
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے نسبت رکھنے والے
*گلشن*
باغ چمنستان
*حسنی*
أمام حسن رضی اللہ عنہ سے فرزندی نسبت رکھنے والے
*حسینی*
أمام حسین رضی اللہ عنہ سے نسبت رکھنے والے
*شرح*
اے حبیب خدا صلی اللہ علیہ و سلم کے لاڈلے آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی سخاوت ورحم وکرم کی بارش ہیں
اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے موسم بہار ہیں اور حضرت فاطمہ بتول رضی اللہ عنہا کے چمنستان ہیں اور حسن رضی اللہ عنہ کے پھول ہیں اور آپ اس پھول کی پھیلی ہوئی خوشبو ہیں
لہٰذا آپ بیک وقت سراپا جودو سخاوت کی بارش پیہم ہیں جو اپنے نانا جان صلی اللہ علیہ و سلم سے آپ کو وراثت میں ملی ہے
منقبت (١)
شعر (١٠)
*نبوی ظل علوی برج بتولی منزل*
*حسنی چاند حسینی ہے اجالا تیرا*
*حل لغات*
*ظل*
سایہ
*برج*
محل. قلعہ وہ جگہ جہاں مسافر آرام وغیرہ کے لئے اترتے ہیں.
*شرح*
اے غیاث الکونین رضی اللہ عنہ آپ کا سایہ نبوی سایہ ہے اور آپ کا قلعہ علوی ہے اور آپ کی منزل بتولی اور فاطمی منزل ہے اور آپ حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے چاند ہیں اور اس مبارک چاند میں نور اور روشنی حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی ہے اور اسی طرح آپ کا نور ہدایت حسینی نور ہدایت ہے
منقبت (١)
شعر (١١)
*نبوی خور علوی کوہ بتولی معدن*
*حسنی لعل حسینی ہے تجّلا تیرا*
*حل لغات*
*خور*
خورشید کا مخفّف.آفتاب
*معدن*
سونے چاندی کی کان
*لعل*
ایک قیمتی سرخ پتھر
*تجّلا*
چمک جلوا
*شرح*
اے غوث اعظم! آپ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے آفتاب ہدایت ہیں اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے عزم راسخ کے بلند پہاڑ ہیں اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے کان اور خزانہ ہیں اور حسینی ہیرے اور جواہر ہیں اور آپ کا جلوہ مبارک حسینی جلوہ ہے یعنی غوث پاک رضی اللہ عنہ پنجتن پاک کے کمالات کا نمونہ ہیں
منقبت (١)
شعر (١٢)
*بحروبر شہر و قری سہل و حزن وشت چمن*
*کون سے چک پہ پہنچا نہیں دعوٰی تیرا*
*حل لغات*
*بہر و بر*
سمندر اور خشکی
*شہر و قری*
شہر اور گاؤں
*سہل وحزن*
نرم زمین اور سخت پہاڑ
*دشت و چمن*
جنگل اور باغات
*دعوٰی*
یعنی والی وارث نہیں
*شرح*
سمندر ہو کہ خشکی شہر ہو کہ بستی نرم نرم زمین ہو کہ سخت دشوار گزار پہاڑیاں جنگل ہو کہ چمن زمین کا کوئی حصہ ایسا نہیں جس پر آپ کا حق تصرف نہ ہو اور آپ اس کے والی اور وارث نہ ہوں بلکہ پوری روئے زمین آپ کے تحت قدرت اللہ نے فرما دی ہے آپ تصرف کرتے ہیں
🌴فیضان حدائق بخشش 🌴
منقبت (١)
شعر (١٤)
*عرض احوال کی پیاسوں میں کہاں تاب مگر*
*آنکھیں اے ابر کرم تکتی ہیں رستہ تیرا*
*حل لغات*
*عرض احوال*
اپنے حالات پیش کرناو
*پیاسوں*
پیاسا کی جمع
*راستا*
راستہ کا مخفّف
*شرح*
اے چشمہء سخاوت (رضی اللہ عنہ) آپکے آرزو مندوں میں طاقت ہی نہیں کہ آپ کے سامنے اپنے حالات بیان کریں
لیکن اے بخشش وکرم کے بادل آرزو مندوں کی آنکھیں آپ کی راہ دیکھ رہی ہیں اور نہایت والہانہ عقیدت مندی کے ساتھ آپ سے حاجت روائی کی امیدیں وابستہ کئے بیٹھے ہیں...
🌴فیضان حدائق بخشش🌴
منقبت (١)
شعر (١٣)
*حسن نیت ہو خطاء پھر کبھی کرتا ہی نہیں*
*آزمایا ہے، یگانہ ہےدوگانہ تیرا*
*حل لغات*و
*حسن نیت*
اچھی نیت
*خطا*
لغزش
*یگانہ*
یکتا بے مثل
*دوگانہ*
دو رکعت والی نماز
*شرح*
اے غوث پاک رضی اللہ عنہ اچھی نیت سے اگر کوئی آپ کا دوگانہ یعنی نماز غوثیہ یعنی صلوۃالاسرار ادا کرے یہ آزمودہ ہے جس مقصد کے لئے ادا کیا جائے اس کی تکمیل کے لئے بے نظیر اور بے مثال ہے کبھی نا مرادی کا سامنا ہوتا ہی نہیں.
🌴فیضان حدائق بخشش 🌴
منقبت (١)
شعر (١٥)
*موت نزدیک گناہوں کی تہیں میل کے خول*
*آبرس جا کہ نہا دھولے یہ پیاسہ تیرا*
*حل لغات*
*تہیں*
تہہ کی جمع ایک کے اوپر دوسرا جما ہوا
*خول*
اوپر کا غلاف
*پیاسا*
امیدوار
*شرح*
اے حاجت روائی کرنے والے غوث الاعظم موت بالکل قریب ہے عمر بھر کے گناہ ایک دوسرے پر تہہ بہ تہہ جم چکے ہیں میرے جسم پر گناہوں کا میل کچیل اتنا دبیز ہو چکا ہے کہ گویا وہ میرے لئے گناہوں کا غلاف بن چکا ہے
میں اس گناہوں کے غلاف سے باہر نکلنا چاہتا ہوں لھذا اے حاجت روا اے رحیم و کریم آپیو سے فریاد کرنے والا فریاد کر رہا ہے آپ اپنے ضرورت مند کے پاس تشریف لائیں اور رحمت کی بارش برسائیں تاکہ گناہگار کے گناہوں کی میل دھل جائے...
🌴فیضان حدائق بخشش 🌴
منقبت (١)
شعر (١٦)
*جان تو جاتے ہی جائے گی قیامت یہ ہے*
*کہ یہاں مرنے پہ ٹھرا ہے نظارہ تیرا*
*حل لغات*
*جان تو جاتے ہی جائے گی*
مرنے کے وقت پر ہی مرنا ہے
*قیامت*
روز حشر.. مجازاً مصیبت
*نظارہ*
دیکھنا دیدار
*شرح*
اے روشن ضمیر آقا میں آپ کی زیارت کے لئے بے قرار ہوں اور نہایت ہی مضطرب ہوں مجھے یقین کامل ہے کہ مرنے کے بعد آپ کی زیارت کا شرف ضرور نصیب ہوگا. مگر ابھی سے میرے دل میں شوق دیدار کا دریا موج زن ہے مگر افسوس یہ ہے کہ موت کا وقت مقرر ہوتا ہے خدا جانے کب وقت پورا ہوگا آپ کا جمال پر کمال میسر ہوگا ہمیں شوق یہ تھا کہ مرنے سے پہلے آپ کا دیدار کر لیتے
🌴فیضان حدائق بخشش 🌴
منقبت (١)
شعر( ١٧)
*تجھ سے در در سے سگ سگ سے ہے مجھکو نسبت*
*میری گردن میں بھی ہے دور کا ڈورا تیرا*
*حل لغات*
*در*
چوکھٹ. دروازہ
*سگ*
کتا. نسبت لگاؤ تعلق
*گردن*
گلا
*ڈورا*
دھاگہ
*شرح*
اے شہنشاہ اولیاء مجھے آپ کے کتّے سے گہرا لگاؤ اور تعلق ہے اس لئے کہ کتّے کو آپ کی مقدس چوکھٹ سے لگاؤ ہے اور آپ کی مقدس چوکھٹ کو آپ سے لگاؤ ہے اسی طرح دور دراز سے میرے گلے میں بھی آپ کی ہی غلامی کا پٹہ ہے دھاگہ ہے
یہ میرے لئے باعث فخر ونجات ہے
🌴فیضان حدائق بخشش 🌴
منقبت (١)
شعر (١٨)
*اس نشانی کے جو سگ ہیں نہیں مارے جاتے*
*حشر تک میرے گلے میں رہے پٹا تیرا*
*حل لغات*
*نشانی*
علامت پہچان
*گلے*
گردن. پٹا.. ایسا پٹا جو غلام ہونے کا ثبوت دے
*شرح*
اے شہنشاہ اولیاء مجھ ناکارہ ومجرم کی تمنا ہے کہ اس غلامی کی وجہ سے جو میری گردن میں پٹا پڑا ہے وہ ہمیشہ سلامت رہے اور ہمیشہ کے لئے باقی رہے میں وہ سگ ہوں جسے کوئی نہیں مارے گا اس لئے کہ بالواسطہ میری گردن میں آپ کا پٹا ہے اور یہ ایسی نشانی ہے جسے دیکھتے ہی آسمان و زمین والے پہچان جاتے ہیں یہ آپ کا غلام ہے..
🌴فیضان حدائق بخشش🌴
منقبت (١)
شعر (١٩)
*میری قسمت کی قسم کھائیں سگانِ بغداد*
*ہند میں بھی ہوں تو دیتا رہوں پہرا تیرا*
*حل لغات*
*قسمت*
تقدیر
*سگان بغداد*
بغداد کے کتے
*شرح*
بتوفيق الہی اے غوث پاک رضی اللہ عنہ آپ کے دربار گھر بار سے دور دراز ہندوستان میں رہ کر بھی آپ کی عزت وناموس کی چوکیداری کا پورا پورا حق ادا کرنا میری تقدیر میں ہے آپ کے مخالفین ومعاندین کو منہ توڑ جواب دیتا ہوں آپ کے نام کا ڈنکا پورے دنیا میں بجاتا ہوں
میری اس تقدیر پر بغداد کے وہ کتے بھی ناز کرتے ہیں جو آپ کے بالکل قریب ہیں آپ کے دربار میں ہمیشہ رہنے والے لوگ میری تقدیر کی قسمیں کھایا کرتے ہیں جس سے میری خوش قسمتی کا اظہار ہوتا ہے..
🌴فیضان حدائق بخشش 🌴
منقبت (١)
شعر (٢٠)
*تیری عزت کے نثار اے میرے غيرت والے*
*آہ صد آہ کہ یوں خوار ہو بردا تیرا*
*حل لغات*
*تیری عزت*
آپ کی آبرو وعظمت
*اے میرے غیرت والے*
اے میرے عزت والے
*آہ صد آہ*
افسوس صد افسوس
*خوار*
ذلیل ورسوا
*بردا*
اصل بردہ. بمعنی غلام قیدی
*شرح*
اے میرے عزت وآبرو والے آقا میں آپ کی عظمت پر قربان ہو جاؤں
میں آپ کا غلام ہو کر یوں ذلیل ورسوا کیا جاؤں
اس شعر میں سیدی نے وہابیوں کی طرف اشارہ کیا ہے... جو ان پر انھوں نے ناروا حملہ کیا..
🌴فیضان حدائق بخشش 🌴
منقبت (١)
شعر (٢٢)
*مجھ کو رسوا بھی اگر کوئی کہے گا. یوہیں*
*کہ وہی نا؟ وہ رضا بندہء رسوا تیرا*
*حل لغات*
*رسوا*
بدنام
*یوں ہیں*
اسی طرح
*وہی نا*
برائے استفہام اقراری یعنی وہی ہے نا؟
*شرح*
میں بہر صورت آپ ہی کی طرح نسبت دیا جاؤں گا لہذا مجھ سے رسوائی کا داغ مٹا دیں
تاکہ آپ کی طرف میری رسوائی کی نسبت نہ ہو سکے. کوئی مجھے رسوا نہ کہے
🌴فیضان حدائق بخشش 🌴
منقبت (١)
شعر (٢١)
*بد سہی چور سہی مجرم ناکارہ سہی*
*اے وہ کیسا ہی سہی ہے تو کریما تیرا*
*حل لغات*
*بد*
برا
*سہی*
مان لیا بالفرض
*ناکارہ*
نکما
*کریما*
کریم بخشش کرنے والا
*شرح*
میں خواہ برا ہوں یا چور مجرم ہوں یا بیکار جیسا بھی ہوں.. ہوں تو تیرا ہی لہذا یہ میرے عیوب دور کر کے مجھے اچھا بھلا بنا دے آپ تو کریم ہیں چوروں کو بھی متقی بناتے ہیں اے میرے آقا
🌴فیضان حدائق بخشش 🌴
منقبت (١)
شعر (٢٣)
*ہیں رضا! یوں نہ بلک تو نہیں جید تو نہ ہو*
*سید جید ہر دہر ہے مولا تیرا*
*حل لغات*
*ہیں*
کلمہء تعجب ہے
*یوں*
بمعنی اس طرح
*بلک*
نہ روتے نہ بے قرار ہو
*جید*
باکمال سید سردار
*دہر*
زمانہ
*شرح*
ذرا ہوش سنبھال اے رضا اپنے ناکارہ اور نکما ہونے پر اس طرح بے قرار ہو کر نہ رو تم اگر اچھے اور باکمال نہیں ہو تو نہ سہی تیرے آقا تو سارے زمانہ کے اچھے اور باکمال لوگوں کے سردار ہیں
🌴فیضان حدائق بخشش 🌴
منقبت (١)
شعر (٢٤)
*فخر آقــــا میں رضا اور بھی اک نظم رفیع*
*چل لکھا لائیں ثناء خوانوں میں چہرا تیرا*
*حل لغات*
*فخر*
بزرگی
*نظم*
شعر قصیدہ
*رفیع*
بلند
*چہرا*
منہ رخسار
*شرح*
اے رضا اپنے آقا ومولی سرکار غوث اعظم رضی اللہ عنہ کی بزرگی میں ایک اور بھی بلند اور بالا قصیدہ کہہ کر سرکار کی تعریف کرنے والوں کی طرح تو بھی سرکار غوثیت میں پیش کرتا کہ سرکار غوثیت میں تعریف کرنے والوں کے گروہ میں تیرا بھی نام درج ہو جائے.
0 Comments: