اَلْحَمْدُ اللہ عزَّوَجَلَّ وُضو کرنے والے کے گناہ جھڑتے ہیں، اِس ضمن میں ایک ایمان افروز حکایت نقل کرتے ہوئےحضرتِ علامہ عبدالوہّاب شَعرانی قدِّس سرّہُ النّورانی فرماتے ہیں :ایک مرتبہ سیِّدُناامامِ اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جامِع مسجِد کوفہ کے وُضو خانہ میں تشریف لے گئے توایک نوجوان کو وُضوبناتے ہوئے دیکھا ،اس سے وضو(میں استعمال شدہ پانی )کے قطرے ٹپک رہے تھے۔ آ پ ر ضی اللہ تعالیٰ عنه نے ارشاد فرمایا :اے بیٹے! ماں باپ کی نافرمانی سے توبہ کرلے۔اُس نے فوراً عرض کی:'' میں نے توبہ کی۔''ایک اورشخص کے وُضو(میں اِستِعمال ہونے والے پانی )کے قطرے ٹپکتے دیکھے ،آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اُس شخص سے ارشادفرمایا :''اے میرے بھائی! توزِنا سے توبہ کرلے۔'' اس نے عرض کی: ''میں نے توبہ کی۔''ایک اورشخص کے وُضوکے قَطرات ٹپکتے دیکھے تواسے فرمایا:''شراب نوشی اور گانے باجے سُننے سے توبہ کر لے ۔'' اس نے عرض کی: ''میں نے توبہ کی۔''سیِّدُنا امامِ اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پرکَشف کے باعِث چُونکہ لوگوں کے عُیُوب ظاہِر ہوجاتے تھے لہٰذا آ پ ر ضی اللہ تعالیٰ عنہ نے
بارگاہِ خداوندی عَزَّوَجَلَّ میں اِس کشف کے خَتم ہوجانے کی دُعامانگی : اللہ عزَّوَجَلَّ نے دُعاقبول فرمالی جس سے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو وُضو کرنے والوں کے گناہ جھڑتے نظر آنا بند ہوگئے ۔
( المیزان الکبریٰ ج1 ص130)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
0 Comments: